Results 1 to 2 of 2

Thread: خیمے Ú©Û’ لباس اور لندن فلیٹ Û”Û”Û”Û”Û”Û” منیر اØ+مد بلوچ

Hybrid View

Previous Post Previous Post   Next Post Next Post
  1. #1
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Thumbs up خیمے Ú©Û’ لباس اور لندن فلیٹ Û”Û”Û”Û”Û”Û” منیر اØ+مد بلوچ

    خیمے Ú©Û’ لباس اور لندن فلیٹ Û”Û”Û”Û”Û”Û” منیر اØ+مد بلوچ
    میرے وطن Ú©ÛŒ فضائوں، سمندروں اور پہاڑوں سمیت اس Ú©Û’ ہر داخلی دروازے پر اپنی جان ہتھیلی پر لئے‘ دشمن Ú©Û’ بہت ہی قریب کسی مورچے میں پوزیشن لئے کھڑا سپاہی ہو یا دشمن Ú©Û’ علاقے میں خود Ú©Ùˆ کیمو فلاج کئے ہمارا اوپی‘ اسے بعض مخصوص بیانیوں اور چند جلسے جلسوں Ú©Û’ ذریعے بہکانے Ú©ÛŒ سازشیں کرنے والے یقینا ناکام ہوں گے‘ بلوچستان Ú©Û’ دہکتے صØ+رائی بارڈر ہوں یا سیاچن Ú©Û’ برف زار‘ مٹی سے وفا Ú©ÛŒ قسم کھانے والوں Ù†Û’ ہر میدان میں اپنی اہلیت منوائی ہے Û” اس Ú©Û’ پیچھے وہ جذبہ ہے جو‘سر Ø+د فقط ایک لکیر، دونوں اطراف ایک ہی جیسے لوگ اور ایک ہی خدا کوپوجنے جیسے بودے بیانات سے ڈگمگا نہیں سکتا۔ کبھی سوچا ہے یہ سبق دینے والا کون ہو سکتا ہے؟ وہی جو تاریخ سے بالکل نابلد ہیں، جن کا اس ملک Ú©Û’ قیام میں Ø+صہ ذرہ بھر بھی نہ ہو۔ انہیں کیا خبر جسے یہ لکیر کہہ رہے‘ وہ سرØ+د کیسے عبور Ú©ÛŒ گئی؟ اسے پار کرنے میں کتنی عزتیں لٹیں؟ اس لکیر Ú©Ùˆ کراس کرکے پاکستان پہنچنے والوں Ù†Û’ کیا کیا لٹایا۔ اس Ú©ÛŒ ایک جھلک دیکھنے Ú©Û’ لئے لاہور ضلع کچہری Ú©Û’ مجسٹریٹ چوہدری قادر بخش Ú©ÛŒ عدالت چلتے ہیں‘ جہاں جون 1948Ø¡ میں ایک عجیب Ùˆ غریب مقدمے Ù†Û’ دھوم مچا رکھی تھی۔ لاہور بھر سے لوگوں Ú©ÛŒ بھاری تعداد اس مقدمے Ú©ÛŒ کارروائی دیکھنے‘ اور اس عورت اور مرد Ú©Ùˆ دیکھنے Ú©Û’ لئے ٹوٹ Ù¾Ú‘ÛŒ تھی جنہوں Ù†Û’ اپنے جسموں Ú©Û’ گرد خیمے Ú©Û’ Ú©Ù¾Ú‘Û’ کا ٹکڑا لپیٹ رکھا تھا۔ بتایا جا رہا تھا کہ خیمے Ú©Û’ Ú©Ù¾Ú‘Û’ Ú©ÛŒ چوری Ú©Û’ مقدمے میں پولیس Ù†Û’ انہیں والٹن مہاجر کیمپ سے گرفتارکیا ہے۔ مجسٹریٹ Ù†Û’ اس جوڑے سے پوچھا کہ آپ Ú©Ùˆ عارضی رہائش Ú©Û’ لیے دیے گئے خیمے کا کپڑا آپ Ù†Û’ کیوں چوری کیا؟ اس لٹے پٹے مہاجر جوڑے Ù†Û’ روتے ہوئے کہا: Ø+ضور والا! اگست 1947Ø¡ میں جب ہم دلّی Ú©Û’ اپنے آباد گھروں سے لٹے پٹے Ù†Ú©Ù„Û’ تو ہمارے پاس تھوڑا بہت زادِ راہ اور Ú©Ú†Ú¾ سامان تھا مگر جیسے جیسے ہم پاکستان Ú©ÛŒ جانب بڑھتے گئے‘ ہم پر کئی کئی بار ہندوئوں اور مسلØ+ سکھ جتھوں Ú©ÛŒ جانب سے Ø+ملے کئے گئے‘ جن کا مقابلہ کرتے ہوئے میرے تینوں بیٹے راستے میں شہید ہو گئے۔ جب ہم اٹاری Ú©Û’ قریب پہنچے تو آخری Ø+ملے میں ہم دونوں Ú©Û’ سوا کوئی بھی فرد زندہ نہ بچ سکا۔
    خاتون Ù†Û’ ہچکیاں بھرتے ہوئے کہا: میرا خاوند مجھے انتہا پسند ہندوئوں اور سکھوں سے بچاتے بچاتے زخمی ہو چکا تھا‘ نجانے کیسے گڑتے پڑتے ہم پاکستانی سرزمین میں داخل ہوئے۔ وہاں سے ہمیں والٹن Ú©Û’ مہاجر کیمپ میں پہنچا دیا گیا۔ جب ہم والٹن کیمپ میں پہنچے تو اس وقت ہم دونوں Ú©Û’ پاس صرف وہی جوڑا بچا تھا جو ہم Ù†Û’ پہنا ہوا تھا اور وہ دلی سے نکلنے Ú©Û’ بعد لڑتے بھڑتے‘ خون آلود ہونے Ú©ÛŒ وجہ سے یہ کافی بوسیدہ ہو چکا تھا۔ اسی ایک جوڑے Ú©Ùˆ گزشتہ ایک برس سے ہم پہنتے Ú†Ù„Û’ آ رہے تھے۔ آج جب ہم عدالت میں پیش ہوئے ہیں‘ تو یہ جون کا مہینہ ہے‘ ہم گزشتہ دس‘ گیارہ ماہ مہاجر کیمپ میں مقیم ہیں۔ ہم دونوں ایک Ù¾Ú‘Ú¾Û’ Ù„Ú©Ú¾Û’ خاندان سے تعلق رکھتے ہیں‘ ہندوستان میں اگرچہ ہمارا کاروبار بڑا نہیں تھا مگر ہمارا کام معمولی بھی نہیں تھا لیکن اس مملکت Ú©ÛŒ آزادی Ú©ÛŒ خاطر ہم میاں بیوی اور ہمارے خاندان Ù†Û’ بڑھ Ú†Ú‘Ú¾ کر Ø+صہ لیا اور اپنا پورا خاندان اور کاروبار پاکستان Ú©ÛŒ خاطر قربان کرنے Ú©Û’ بعد‘ اب ہم اس مہاجر کیمپ میں بے یار Ùˆ مددگار Ù¾Ú‘Û’ ہیں۔ جب سال پرانا خون آلود لباس پہننے Ú©Û’ قابل نہ رہا تو ہم Ù†Û’ Ø+کومت Ú©Û’ دیے گئے خیمے سے کپڑا کاٹ کر اپنے جسموں پر لپیٹ لیا اور آج اسی جرم میں ہم بھری عدالت میں تماشا بنے Ú©Ú¾Ú‘Û’ ہیں۔
    اتنا کہنے Ú©Û’ بعد اس بوڑھی عورت Ù†Û’ اپنے جسم Ú©Û’ گرد لپیٹا ہوا خیمے کا کپڑا‘ جسے چوری کرنے Ú©Û’ جرم میں پولیس Ù†Û’ انہیں گرفتار کیا تھا‘ سامنے کرسی پر بیٹھے مجسٹریٹ Ú©ÛŒ جانب اچھال دیا۔ عدالت میں سناٹا چھا گیا اور مجسٹریٹ سمیت وہاں موجود سب لوگوں Ú©ÛŒ آنکھیں شرم سے جھک گئیں کیونکہ اس مہاجر عورت کا جگہ جگہ سے تار تار لباس اس کا جسم ڈھانپنے Ú©ÛŒ ناکام کوشش کر رہا تھا۔ پولیس ان Ú©ÛŒ جانب بڑھنے Ù„Ú¯ÛŒ تو اس خاتون Ù†Û’ چیختے ہوئے کہا ''آج ہم آپ لوگوں Ú©Û’ سامنے تماشا بنے Ú©Ú¾Ú‘Û’ ہیں اور ہمیں اس Ú©ÛŒ وجہ بتاتے ہوئے بھی شرم آ رہی ہے کہ خون آلود بوسیدہ لباس بار بار دھونے Ú©ÛŒ وجہ سے چیتھڑوں میں بدل چکا ہے اور اب یہ ہمارا ستر چھپانے سے بھی قاصر ہے۔ خیمے Ú©Û’ اندر ہمیں ایک دوسرے سے شرم آنے Ù„Ú¯ÛŒ تھی اور نوبت یہاں تک آ پہنچی کہ کیمپ سے Ù†Ú©Ù„ کر قطار میں Ù„Ú¯ کر اپنا راشن لینا بھی ہمارے لئے مشکل ہو گیا تھا کہ اس Ø+الت میں باہر کیسے نکلیں؟ دو دن شرم Ú©ÛŒ وجہ سے خیمے Ú©Û’ اندر گزارنے Ú©Û’ بعد جب بھوک سے ہماری Ø+الت یہ ہو گئی کہ چلنے پھرنے سے بھی قاصر ہو گئے اور پانی اور غذا نہ ملنے سے ہمیں جان Ú©Û’ لالے Ù¾Ú‘ گئے تو مجبوراً ہم Ù†Û’ خیمے کا کپڑا کاٹ کر اس سخت ترین گرمی میں اپنے گرد لپیٹ لیا جسے پہن کر ہم باری باری راشن لینے کیلئے باہر نکلنا شروع ہو گئے۔ Ú©Ù„ کسی Ù†Û’ ہماری شکایت کر دی کہ ہم Ù†Û’ Ø+کومت Ú©Û’ دیے گئے خیمے کا کپڑا چوری کر لیا ہے‘ اس پر پولیس ہم دونوں Ú©Ùˆ گرفتار کر Ù†Û’ پہنچ گئی اور آج عدالت Ú©Û’ سامنے پیش کر دیا۔ ہم چور نہیں‘ صرف مجبور ہیں‘‘۔ عدالت میں کوئی آنکھ ایسی نہیں تھی جو یہ دردناک کہانی سننے Ú©Û’ بعد اشک بار نہ ہو‘ اس جوڑے Ú©Ùˆ گرفتار کرنے والے پولیس افسران بھی خود سے نظریں چھپاتے پھر رہے تھے۔
    آج Ú©ÛŒ نسل مگر یہ نہیں جانتی کہ قیام پاکستان Ú©Û’ 13 ماہ بعد جب لاہور والٹن میں مہاجرین سے اٹا ہوا مہاجر کیمپ ختم کیا گیا تو یہاں پر 19 ہزار نئی قبریں وجود میں آ Ú†Ú©ÛŒ تھیں۔ Ú©Ú†Ú¾ عرصہ بعد طاقتور لوگوں اور کرپٹ سرکاری اہلکاروں Ù†Û’ تجاوزات کا بہانہ کرتے ہوئے یہاں زمین برابرکر دی اور خود اس جگہ پر قابض ہو کر بیٹھ گئے۔ ہندوستان سے پاکستان Ú©ÛŒ جانب بڑھتی ہوئی ریل گاڑیوں Ú©Û’ انجنوں اور بوگیوں Ú©Û’ اندر اور باہر‘ ایک ایک انچ پر کیڑوں Ù…Ú©ÙˆÚ‘ÙˆÚº Ú©ÛŒ طرØ+ چمٹے ہوئے مرد Ùˆ خواتین Ú©Û’ مناظر مجھ سمیت اس ملک Ú©Û’ لاکھوں بلکہ کروڑوں لوگوں Ù†Û’ نجانے کتنی بار اخبارات اور ٹیلی ÙˆÚ˜Ù† Ú©ÛŒ سکرینوں پر دیکھ رکھے ہیں، شاید سوشل میڈیا پر نئی نسل Ú©ÛŒ نظروں Ú©Û’ سامنے سے بھی یہ روØ+ فرسا مناظر گزرے ہوں‘ مگر ان تصاویر میں قید مناظر Ú©Û’ پیچھے چھپا درد صرف وہی Ù…Ø+سوس کر سکتا ہے جو ان Ø+الات سے دوچار ہوا ہو۔ قوم Ú©Ùˆ شاید وہ منا ظر بھی اکثر دیکھنے Ú©Ùˆ ملتے رہے جن میں پیدل‘ ننگے پائوں اور بیل گاڑیوں پر سوار لٹے پٹے قافلے بھارت سے لاہور Ú©Û’ واہگہ اور قصور Ú©Û’ گنڈا سنگھ بارڈر Ú©ÛŒ جانب امڈتے Ú†Ù„Û’ آ رہے تھے اور وہ ریل گاڑیاں بھی‘ جن میں مردوں‘ عورتوں اور بچوں Ú©Ùˆ تلواروں، کرپانوں اور چھریوں سے کاٹ کاٹ کر پھینکا گیا تھا، شاید وہ عورتیں بھی دیکھی ہوں جن Ú©Û’ پیٹ چاک کر دیے گئے تھے اور وہ چند ماہ Ú©Û’ بچے بھی جنہیں نیزوں اور تلواروں Ú©ÛŒ نوکوں پر پرویا گیا تھا۔ ملک Ú©ÛŒ نظریاتی اور جغرافیائی سرØ+دوں Ú©Û’ Ù…Ø+افظوں Ú©Ùˆ طعنے دینے والوں اور قوم Ú©ÛŒ پیٹھ میں الفاظ کا چھرا گھونپنے والوں Ú©Ùˆ کیا خبر کہ یہ ملک کیسے Ø+اصل کیا گیا، اس Ú©ÛŒ سرØ+د‘ اس کا بارڈر Ù…Ø+ض لکیریں نہیں بلکہ لاکھوں شہیدوں Ú©Û’ مزار ہیں جن Ú©Û’ اثرات Ùˆ برکات آج بھی اس ملک پر سایہ فگن ہیں۔ لندن Ú©Û’ پُرتعیش فلیٹوں میں رہنے والوں Ú©Ùˆ کیا خبر Ú©Û’ وہ کیا Ø+الات ہوتے ہیں جب خیمے کا کپڑا کاٹ کر تن ڈھانپا جاتا ہے۔ اس وقت جہاں قیام پاکستان Ú©Û’ وقت Ú©Û’ ان پانچ لاکھ سے زائد مرد Ùˆ خواتین Ú©ÛŒ شہادتوں Ú©Ùˆ یادکرنا ہے‘ وہیں اس ملک اور اس Ú©Û’ وقار Ú©Ùˆ روندنے سے بچانے والوں Ú©Ùˆ اØ+ترام دینے Ú©Û’ ساتھ ساتھ اس دھرتی Ú©Ùˆ دونوں ہاتھوں سے لوٹنے والے سیاسی دہشت گردوں کا اØ+تساب بھی کرنا ہو گا جنہوں Ù†Û’ ہمارے وطن عزیز Ú©Û’ Ø+سن Ú©Ùˆ پامال کر Ú©Û’ رکھ دیا ہے۔

    2gvsho3 - خیمے Ú©Û’ لباس اور لندن فلیٹ Û”Û”Û”Û”Û”Û” منیر اØ+مد بلوچ

  2. #2
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Default Re: خیمے Ú©Û’ لباس اور لندن فلیٹ Û”Û”Û”Û”Û”Û” منیر اØ+مد بلوچ

    2gvsho3 - خیمے Ú©Û’ لباس اور لندن فلیٹ Û”Û”Û”Û”Û”Û” منیر اØ+مد بلوچ

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •